حــقــوق زوجیــن
🌸 مــرد اور عــورت کا رشــتہ 🌸
💞 میاں بیوی کو ایک دوسرے کا لباس کیوں کہا گیا؟💞
*✨لباس کے دو فائدے ہیں-*
1⃣ایک تو اس سے انسان کے بدن کے عیب چھپ جاتے ہیں
⚡اگر بے لباس مرد کہیں لوگوں میں چلا جائے تو شرم کے مارے اس کو پسینہ آ جائے اور اگر کوئی زبر دستی اسے لوگوں کے سامنے بے لباس کر دے تو مرد کا جی چاہے گا کہ زمین پھٹے اور میں اندر اتر جاؤں
👘 تو ظاہر ہوا کہ لباس کے ذریعہ انسان اپنے جسمانی اعضاء کو چھپاتا ہے۔اور یہ قدرتی شرم و حیا کا تقاضا بھی ہے
2⃣دوسرا فائدہ یہ کہ لباس انسان کو زینت وزبیائش بخشتا ہے ۔اور انسانی شخصیت کا آئینہ دار بھی ہوتا ہے
⚡جسم تو دو چادروں سے بھی چھپ جاتا ہے مگر ہم عموماً جب ہم اچھا لباس پہنتے ہیں تو لوگ ہماری شخصیت کو دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں
🧣 معلوم ہوا کہ کپڑوں نے انسان کی شخصیت کو نکھارنے کے ساتھ ساتھ زینت و زیبایش بھی بخشی ہے
👆🏻لباس کےانہی فوائدکے پیش نظر شوہر بیوی کے تعلقات کو لباس سے تشبیہ دینے کے بھی اہم فوائد ہیں
1⃣💕بیوی نہ ہو تو خاوند اپنے جنسی تقاضوں کے پیچھے معلوم نہیں کہاں کہاں منہ مارتا پھرے اور لوگوں کے سامنے ذلت اور رسوائی اٹھاتا پھرے
💫یوں میاں کی شخصیت کے عیب بیوی کی موجودگی کی وجہ سے چھپ گئے
2⃣ 💖اگر مرد کو اکیلا رہنا پڑے تو گھر کے اندر بے ترتیبی ہو گی اور اس کی زندگی میں جمال نہیں ہو گا
💫 یوں بیوی کی وجہ سے شوہر کی زندگی کو زینت نصیب ہو جاتی ہے
3⃣💝 ظاہری طور پر انسانی جسم کے سب سے زیادہ قریب لباس ہوتا ہے کوئی بھی چیز ایسی نہیں جو لباس سے زیادہ انسان کے جسم کے قریب ہو
❣قرآن مجید میں شوہر بیوی کے تعلقات کو لباس سے جو تشبیہ دی گئی اس سے بتانا مقصود ہے کہ میاں بیوی کو یہ پیغام مل جائے کہ👇🏻
🌹خاوند کے لئے اب زندگی میں سب سے زیادہ قریب ترین ہستی اسکی بیوی ہے
🌹 بیوی کو یہ پیغام دیا گیا ہے اب زندگی میں اسکے قریب ترین ہستی اسکا خاوند ہے
💞 تم دونوں لباس کی طرح ایک دوسرے کے جسم کے قریب ہو جب کوئی چیز اتنی قریب ہو تی ہے تو قدرتی طور پر اس سے انسان کو شدید محبت ہوتی ہے
🌸بیوی کی شوہر کیلئےقربانیاں🌸
*🌹حضور ﷺ نے فر مایا کہ*
میں تمہیں عورتوں کے ساتھ بھلائی کی نصیحت کرتا ہوں تم اس نصیحت کو قبول کر لو
👆🏻 یہ وہی جملہ ہے جو پہلے حدیث میں آ چکا ہے اور اگلا جملہ آپ ﷺ نے ارشاد فر مایا کہ:👇🏻
*فَاِنَّمَا ھُنَّ عَوَانٌ عِنْدَکُم*
*✨اس لئے کہ وہ خواتین تمہارے پاس تمہارے گھروں میں مقید اور ماتحت رہتی ہیں
🌹نبی کریم ﷺ نے یہ خواتین کا ایسا وصف بیان فر مایا کہ اگر مرد صرف اس وصف پر غور کر لے تو اس کو کبھی ان کے ساتھ بد سلوکی کا خیال بھی نہ آئے
💫 حضرت حکیم الامت قدس سرہ کا اک قول ہے
⚡ ایک نادان غیر تعلیم یافتہ لڑکی سے زندگی کا سبق سیکھو
⚡جسکو نکاح کے دو بول پرھا کر ایک انجان شخص کو اس کا شوہر بنا دیا جاتا ہے
⚡ایک انجان شخص سے اس کا نکاح کیا گیا تو اس نے قبول کیا
⚡اس نادان لڑکی نے نکاح کے دو بول کی ایسی لاج رکھی کہ اسکے بدلے اپنے ماں ، باپ، بہن ،بھائی، اپنا خاندان غرضیکہ پورے کنبے کو چھوڑا اور ایک انجان شخص (شوہر )کی ہو گئی
💐شوہر کے گھر آ کر اسی کی ہو گئی
❣نکاح کے دو بول کی اس نادان لڑکی نے ایسی لاج رکھی اور اتنی وفاداری کی جسکی کوئ مثال نہیں۔
♦حضرت فر ماتے ہیں کہ ایک نادان لڑکی تو دو بول کا اتنا بھرم رکھتی ہے کہ سب کچھ چھوڑ کر ایک کی ہو گئی لیکن افسوس!!! تم سے اتنا نہ ہو سکا کہ تم یہ دو بول
*لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ*
پڑھ کر اس ایک اللہ کے ہو جاتے جس کے لئے یہ دو بول پڑھے تھے
👑 افسوس!!! تم سے تو وہ نادان لڑکی اچھی ہے کہ جو نکاح کے دو بول کی زندگی بھر لاج رکھتی ہے تم سے اتنی لاج بھی نہیں رکھی جا سکتی کہ اس ایک اللہ کے ہو جاؤ اور اسکی بتائی ہوئی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرو
✨اس سے متعلق ہر مسلمان مرد اور عورت کو آگاہی ہونی چاہیے
تاکہ وہ ایک دوسرے سے کسی قسم کے ناروا سلوک اور ظلم کے مرتکب نہ ہوں
🌸معاشرے کی خواتین دنیا کی حوریں🌸
✨خواتین خلق خدا کی ایسی نازک ترین مخلوق ہیں جن پر حالات و واقعات اور قسمت کی کیسی بھی ستم ظریفی ہو جائے
🏅یہ اپنے حقیقی خدا کے بعد اپنے مجازی خدا کی ایسی فرمانبردار اور وفا شعار رہتی ہیں کہ زمانہ دنگ رہ جاتا ہے
🎖حالات و واقعات کے پیش نظر وفادار رہنے پر ہی ان خواتین کو معاشرےکی حوریں قرار دیا گیا ہے
🌷اک شیخ فر مایا کرتے تھے کہ ہمارے معاشرے کی خواتین دنیا کی حوریں ہیں
👆🏻اسکی وجہ یہ بیان فر مایا کرتے تھے کہ
خواتین کے اندر وفا داری کا وصف ہے
♦جب سے مغربی تہذیب و تمدن کا وبال آیا ہے اس وقت سے رفتہ رفتہ یہ وصف بھی ختم ہوتا جارہا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے خواتین کے اندر وفاداری کا ایسا وصف رکھا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے یہ اپنے شوہر پر جان نثار کرنے کیلئے ہر دم تیارہتیں ہیں - اور ان کی نگاہیں شوہر کے علاوہ کسی اور پر نہیں پڑتیں
✨یہ اسلام ہی کی برکت ہے کہ مشرق میں آج بھی ایسی جوان لڑکیاں موجود ہیں جو اپنے گھر سے قدم نکالتی ہیں تو ان کے دلوں میں کسی غیر مرد کا دخل نہیں ہوتا
✨اور بعض خواتین ایسی بھی ہیں کہ شوہر کا سایہ سر سے اٹھ گیا ہو تو اسکو رضائے الہی سمجھ کر اپنی پوری زندگی بچوں کی خاطر گزار دیتی ہیں
🍂جس عورت کا خاوند فوت ہو جائے اس کی تو بہار خزاں میں تبدیل ہو گئی مگر اس مخلوق خدا کی اعلى ظرفی دیکھیئے خزاں کے موسم میں بھی اپنے آنچل کے نیچے اپنے چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں کو چھپا کر اپنی زندگی گزار دیتیں ہیں
ایسی خواتین کےلئے اک شعر جو انکے اعلی ترین اوصاف کی کسی حد تک ترجمانی کرتا ہے👇
چمن کا رنگ گو تو نے سراسر اے خزاں بدلا
نہ ہم نے شاخ گل چھوڑی نہ ہم نے آشیاں بدلا
✨اس سے متعلق ہر مسلمان مرد اور عورت کو آگاہی ہونی چاہیے:
تاکہ وہ ایک دوسرے سے کسی قسم کے ناروا سلوک اور ظلم کے مرتکب نہ ہوں
No comments: